ایک خاوند سے دوسرا خاوند تک




ایک خاوند سے دوسرا خاوند تک


میری اپ بیتی کو آپ چار دیواری کی دنیا کی کہانی کہیں گے لیکن میں اسے تھانیداری کی دنیا کی کہانی کہتی ہوں۔ یہ نہ سمجھیں کہ میں پولیس کے خلاف کچھ کہوں گی۔میں تھانیداروں کے خلاف بھی کچھ نہیں کہوں گی۔ یہ میرے اپنے گھر کی کہانی ہے۔میں جگہوں کے اور افراد کےجو نام لکھوں گی وہ اصلی نہیں ہوں گے ۔مجھے معلوم ہے کہ میری آب بیتی کے دو بڑے فرداس دنیا میں نہیں ہے پھر بھی میں نہیں چاہتی کہ ان کے مردے خوار کروں۔ اب تو میری اتنی عمر ہوگئی ہے اس جگہ کی تیاریاں کررہی ہوں جہاں مردے خوار ہونے کے لئے جایاکرتے ہیں۔آب بیتی ہندوستان کے ایک علاقے سے شروع ہوئی تھی. میں اس وقت کنواری تھی۔ رشتہ مانگنے والوں نے ہمارے گھر کا محاصرہ کرلیا تھا۔ مجھ میں دو خوبیاں امیدواروں کو نظر آتی تھیں۔ ایک یہ کہ مجھے خدا نے رنگ روغن او شکل وصورت ایسی عطاکردی تھی کہ جو مجھے دیکھتا وہ رک جاتا اور ۔۔۔

Comments

Popular posts from this blog

ظالم محبت

کھل بندھنا

ہائے اللہ