بلا عنوان
میں اپنا نام نہیں جانتا مجھے یہ بھی معلوم نہیں کہ میرا کوئی نام رکھا بھی گیا تھا یا نہیں ۔میری عمر کتنی ہے ؟ میں یہ بھی نہیں جانتا۔ کیونکہ میں اس دنیا میں ایک اتفاقی حادثے کی طرح وارد ہوا، مجھے ایک جگہ سے اٹھایا گیا اور بے خیالی کے عالم میں دوسری جگہ پھینک دیاگیا۔ جس طرح کوئی راہ گیر پتھرکواٹھا کے کسی مقصد کے بغیر پھینک دیتا ہے مجھے اپنے ماں باپ کا بھی حال معلوم نہیں ہیں اس دنیا میں ایک بھونی بسری پسماندہ چیز ہوں۔ اپنے ایسے کروڑوں کی طرح جن میں زندگی بسر کرنے کے لئے تقدیر نے مجھے پھینک دیا ہے۔ میری رنگت بھوری ہے ۔ آنکھیں اور بال سیاه ناک چپٹی قدچھوٹا۔میں نے بھی دوسروں کی طرح بچپن کا زمانہ دیکھا ہے لیکن میرا بچپن کئی باتوں میں ان کے بچپن سے الگ تھلگ تھا۔ کسی نے مجھ سے محبت اور شفقت کا سلوک نہیں کیا ۔کسی نے ٹھٹھرے ہوئے جسم کو حرارت نہیں پہونچائی۔ مجھے تسلی نہیں دی ۔اپنی زندگی کے۔۔۔مزید پڑھیں
Comments
Post a Comment