معصوم چور

 



گول چہرہ بڑی بڑی نیلی غزالی آنکھوں اور چہرے پر گہری معصومیت دیکھ کر کوئی شخص نہیں کہہ سکتا تھا کہ وہ اٹھائی گیرہے ۔ اور اس کا کام شاپنگ سنٹر سے قیمتی اشیا چرانا ہے وہ اپنا کام اتنی صفائی سے کرتی تھی کہ کسی کوشبہ تک نہ ہوتا کہ اس شاپنگ سنٹر سے جتنی بھی قیمتی اشیاء غائب ہورہی ہیں یہ سب اسی معصوم چہرے والی حسینہ کے بائیں ہاتھ کا کھیل سے وہ یہ کام دونوں ہاتھوں سے سرانجام دیتی تھی ۔وہ ویسٹ میئر شاپنگ سنٹر سے دو سال سے قیمتی اشیا چوری کر کے لے جا رہی تھی ۔اور کوئی بھی اس پر شبہ مہ کر سکہ تھا۔شاپنگ ہال کے مختلف اسٹورز اور کاونٹروں پر گھومتے وقت اس کا درمیانے سائزکا ہینڈ بیگ اس کے بائیں کندے پر لٹکا ہوتا وہ چلتے چلتے کسی بھی کاونٹر پر رک جاتی اس کا بائیں ہاتھ ہمیشہ ہینڈ بیگ پر ہوتا دائیں ہاتھ سے وہ مطلوبہ چیزاٹھاتی جو نہی چیز اس کے ہاتھ میں آتی۔ بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی حرکت میں آجاتی اور بیگ کھل جاتا چوری شدہ سامان بیگ میں چلا جاتا وہ اپنی کہنی سے اس طرح بیگ بند کرتی جیسے اپنے کو لہے پرخارش کررہی ہو۔ اس پورے عمل کے دوران اس کا ۔۔۔مزید پڑھیں

Comments

Popular posts from this blog

ظالم محبت