نئی بہوکے نئے عیب



 لوآج صبح ہی سے انہوں نے پھرشورمچانا شروع کردیا۔

’’اے بہن کیاپوچھتی ہو کہ تمہاری ساس کیوں خفا ہورہی ہیں۔ ان کی عادت ہی یہ ہے کہ ہرآئے گئے سب کے سامنے میرا رونا لے کربیٹھ جاتی ہیں۔ ساری دنیا کے عیب مجھ میں ہیں۔ صورت میری بری۔ پھوہڑمیں۔ بچوں کورکھنا میں نہیں جانتی۔ اپنے بچوں سے مجھے دشمنی۔ میاں کی میں بیری۔ غرض کہ کوئی برائی نہیں جو مجھ میں نہیں اورکوئی خوبی نہیں جوان میں نہیں۔ اگر میں کھانا پکاؤں تو زبان پررکھ کرفوراً تھوک دیں گی اور وہ نام رکھیں گی کہ خدا کی پناہ کہ دوسرا بھی نہ کھاسکے۔

شروع شروع میں تومجھے کھانا پکانے میں کافی دلچسپی تھی۔ تم جانتی ہو کہ۔۔۔مزید پڑھیں 

Comments

Popular posts from this blog

ظالم محبت

کھل بندھنا

ہائے اللہ