جانے قلم کی آنکھ میں کس کا ظہور تھا



 جانے قلم کی آنکھ میں کس کا ظہور تھا

کل رات میرے گیت کے مکھڑے پہ نور تھا

نغمہ سا چھیڑتی تھیں تجلی کی انگلیاں

توریت کا نزول بہ لحن زبور تھا

وہ ساتھ ساتھ اور پہنچنا تھا اس تلک۔۔۔مزید پڑھیں

Comments

Popular posts from this blog

ظالم محبت

کھل بندھنا

ہائے اللہ