قصیدے لے کے سارے شوکت دربار تک آئے
ہمیں دو چار تھے جو حلقۂ انکار تک آئے
وہ تپتی دھوپ سے جب سایۂ دیوار تک آئے
تو جاتی دھوپ کے منظر لب اظہار تک آئے۔۔۔مزید پڑھیں
ہمیں دو چار تھے جو حلقۂ انکار تک آئے
وہ تپتی دھوپ سے جب سایۂ دیوار تک آئے
تو جاتی دھوپ کے منظر لب اظہار تک آئے۔۔۔مزید پڑھیں
Comments
Post a Comment