سیڑھیاں

یہ ایک ناسٹلجیائی کہانی ہے۔ گزرے ہوئے دنوں کی یادیں کرداروں کے لاشعور میں محفوظ ہیں جو خواب کی صورت میں انھیں نظر آتی ہیں۔ وہ خوابوں کی مختلف تعبیریں کرتے ہیں اور اس بات سے بے خبر ہیں کہ یہ ماضی کا ورثہ ہیں جن کی پرچھائیاں ان کا پیچھا کر رہی ہیں۔ اسے یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ ان خوابوں نے انھیں اپنی بازیافت کے عمل پر مجبور کر دیا ہے۔‘‘ بشیر بھائی ڈیڑھ دو منٹ تک بالکل چپ بیٹھے رہے، یہاں تک کہ اختر کو بے کلی بلکہ فکر سی ہونے لگی، انھوں نے آہستہ سے ایک ٹھنڈا سانس لیا اور ذرا حرکت کی تو اختر کی جان میں جان آئی مگر ساتھ میں ہی یہ دھڑکا کہ نہ جانے ان کی۔۔۔ مزید پڑھیں